Subscribe Us

حکومت

  حکومت کس کی ہے


میری بیٹی نے مجھ سے سوال پوچھا کہ حکومتمیری بیٹی نے مجھ سے سوال پوچھا کہ حکومت کس کی ہے میں نے عمران خان کی کہتا ہے پچھلی حکومت کس کی تھی. میں نے کہا نواز شرپف کی آور اس سے پچھلی زرداری کی پھر بچے نے پوچھا. اس سے پچھلی? میں نے کہا مشرف کی اور آس سے پچھلی? نواز شریف کی اور اس سے پچھلی زرداری کی اور اس سے پچھلی نوازشریف کی اور اس سے پچھلی زرداری کی وہ پوچھتا گیا میں بتاتا گیا. آخری سوال حیران کن تھا جب حکومتیں زرداری اور نواز شریف کرتے رہے تو لؤگ پیسوں کا حساب عمران سے کیوں مانگ رہے ہیں..?? اس سوال کا جواب میرے پاس نہیں تھا آپ کے پاس ہے تو بتا دیں..... عمران خان آخر کیا چاہتا ہے؟؟؟

  • پاگل خان، ہٹلر خان، یوٹرن خان، زکوٰۃ خان، کینسر خان، سونامی خان، یہودی خان، طالبان خان، اسٹیبلشمنٹ خان، یہ خان، وہ خان، کون ہے یہ بندہ جو اتنی ساری (آپس میں متضاد) برائیوں کا بیک وقت مجموعہ ہے؟ کیا کیا ظلم ڈھائے ہیں اس بندے نے اس ملک پر؟ 65 سال میں اس ملک کا بیڑہ ہی غرق کردیا ہوگا جو اتنے مختلف غلیظ ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ اور کون ہیں اسے ان ناموں سے پکارنے والے؟ ملک و قوم کے وہ ہمدرد جنہوں نے 65 سال سے اس ملک کو ترقی کا گہوارہ بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی؟ وہ زرداری جس نے کبھی بھوکی ننگی قوم کے پیسوں سے گھوڑوں کو مربے نہیں کھلائے؟ وہ شریف خاندان جس نے قوم کی ہڈیوں سے گودہ تک نچوڑ کر دنیا بھر میں اربوں ڈالر کے کاروبار نہیں لگائے؟ وہ الطاف بھائی جس نے روشنیوں کے شہر میں پچیس سال میں پچیس ہزار لاشیں نہیں گرائیں؟ وہ اسفندیار ولی جس نے پختون قوم کو اس کی تاریخ کے نازک ترین موڑ پر ساڑھے تین کروڑ ڈالر کے عوض نہیں بیچا؟ وہ فضل الرحمن جس نے بینظیر سے لے کر مشرف اور زرداری سے لے کر شریفوں تک ہر حکومت میں چند وزارتوں کیلئے اسلام کا پاک نام نہیں بیچا؟ یہ سیٹھی، یہ میر شکیل، افتخار چودھری، میڈیا مالکان، یہ سب کے سب اس کے مخالف آخر کیوں ہوئے؟ کیا اس وجہ سے کہ اس بندے نے قائد اعظم کے پاکستان کو پچھلے 65 سال میں اس حال تک پہنچایا؟ ۔ اور کیا چیز ہے؟ جو اس بندے کو بے چین رکھتی ہے؟ 65 سال کی عمر میں جبکہ لوگ اپنے بچوں کیساتھ پرسکون وقت گزارنا پسند کرتے ہیں، اس عمر میں یہ بندہ پاکستان کے طول و عرض میں دیوانوں کی طرح پھرتا ہے۔ آخر کیا چاہئیے اسے؟ اس کے مخالفین کہتے ہیں کہ اسے وزارت عظمیٰ کی طلب بے چین کیے ہوئے ہے۔ کیا واقعی؟ لیکن آخر وزارت عظمیٰ کی طلب کسی کو کیوں ہوتی ہے؟ پیسہ کے لئے؟ شہرت کیلئے؟ کرپشن کیلئے؟ لیکن۔۔۔۔۔۔ پیسے کیلئے؟ لیکن پیسے کا تو اس بندے کو لالچ نہیں اور یہ دنیا جانتی ہےاور اس کی ساری زندگی اس امر کی گواہ ہے۔ اس نے تو اپنا کرکٹ سے کمایا ہوا اکثر پیسہ بھی اس ملک کے غریبوں کیلئے شوکت خانم ہسپتال اور نمل یونیورسٹی میں جھونک دیا۔ پیسہ ہی چاہئیے ہوتا تو برطانیہ میں کسی کاؤنٹی ٹیم کی کوچنگ سنبھالتا اور ساتھ ہی کرکٹ میچوں میں کمنٹری سے کروڑوں کماتا۔ پیسہ چاہئیے ہوتا تو جمائمہ خان سے طلاق کے عوض ہی (برطانوی قوانین کے مطابق) اربوں وصول کرسکتا تھا۔ ۔ شہرت کیلئے؟ لیکن عمران خان سے زیادہ شہرت بھلا کس پاکستانی کو اللہ نے دی ہوگی؟ وہ شخص کہ برطانوی شاہی خاندان جس کیساتھ اٹھنے بیٹھنے میں فخر محسوس کرتا ہے اور انڈیا سے ترکی اور ڈیووس تک بغیر کسی سرکاری عہدے کے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے۔ واحد پاکستانی لیڈر ہے جس کو بیرونی دنیا میں کرپشن یا سوئس اکاؤنٹس یا بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وجہ سے نہیں جانا جاتا بلکہ اس کا نام اچھے لفظوں میں لیا جاتا ہے۔ اس سے زیادہ مزید شہرت کی کیا ضرورت ہوگی؟ ۔ کرپشن کیلئے؟ لیکن کرپشن کا تو یہ بندہ روادار ہی نہیں۔ ۔ اس بندے کو سمجھنا ہو تو چند لمحوں کیلئے اپنے آپ کو اس کی جگہ رکھ کر آنکھیں بند کرکے سوچیں۔ ۔ کیا بھکاری بننا آسان ہے؟ کسی کے آگے جھولی پھیلانا اور سوالی بننا؟ اور وہ بھی اپنے فائدے کیلئے نہیں بلکہ قوم کے سسکتے ہوئے غریب مریض بچوں کے واسطے۔ وہ کیا چیز ہے جس نے اس آکسفورڈ سے تعلیم یافتہ، پاکستانی تاریخ کے مشہور ترین کرکٹر اور کامیاب ترین کپتان کو بھکاری بننے پر مجبور کیا؟ گلی گلی ، شہر شہر، گاؤں گاؤں ۔ اپنی عزت نفس کو پس پشت ڈال کر جھولی پھیلا کر، بھکاری بننے پر مجبور کیا؟ 22سال سے یہ بندہ جھولی پھیلائے ملک اور بیرون ملک (صرف پاکستانیوں سے) پاکستانیوں کیلئے بھیک مانگتا ہے۔ کوئی اسے بھکاری ہونے کے طعنے دیتا ہے، کوئی زکوٰۃ خان کہتا ہے، کوئی کسی اور طریقے سے مذاق اڑاتا ہے لیکن یہ بندہ پھر بھی پیچھے نہیں ہٹتا۔ یہ آسان نہیں ہے۔ خدا کی قسم یہ آسان نہیں ہے۔ قدم قدم پر دل کو مارنا پڑتا ہے ۔ اپنی عزت نفس،انا اور فخر کا خون کرنا پڑتا ہے۔ یقین نہ آئے تو کبھی یہ کرکے دیکھ لیں۔ جھولی پھیلا کر کسی دن لوگوں کے سامنے کھڑے ہوں (وہ بھی اپنے لئے نہیں دوسروں کیلئے) شکریہ  کس کی ہے میں نے عمران خان کی کہتا ہے پچھلی حکومت کس کی تھی. میں نے کہا نواز شرپف کی آور اس سے پچھلی زرداری کی پھر بچے نے پوچھا. اس سے پچھلی? میں نے کہا مشرف کی اور آس سے پچھلی? نواز شریف کی اور اس سے پچھلی زرداری کی اور اس سے پچھلی نوازشریف کی اور اس سے پچھلی زرداری کی وہ پوچھتا گیا میں بتاتا گیا. آخری سوال حیران کن تھا جب حکومتیں زرداری اور نواز شریف کرتے رہے تو لؤگ پیسوں کا حساب عمران سے کیوں مانگ رہے ہیں..?? اس سوال کا جواب میرے پاس نہیں تھا آپ کے پاس ہے تو بتا دیں..... عمران خان آخر کیا چاہتا ہے؟؟؟ پاگل خان، ہٹلر خان، یوٹرن خان، زکوٰۃ خان، کینسر خان، سونامی خان، یہودی خان، طالبان خان، اسٹیبلشمنٹ خان، یہ خان، وہ خان، کون ہے یہ بندہ جو اتنی ساری (آپس میں متضاد) برائیوں کا بیک وقت مجموعہ ہے؟ کیا کیا ظلم ڈھائے ہیں اس بندے نے اس ملک پر؟ 65 سال میں اس ملک کا بیڑہ ہی غرق کردیا ہوگا جو اتنے مختلف غلیظ ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ اور کون ہیں اسے ان ناموں سے پکارنے والے؟ ملک و قوم کے وہ ہمدرد جنہوں نے 65 سال سے اس ملک کو ترقی کا گہوارہ بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی؟ وہ زرداری جس نے کبھی بھوکی ننگی قوم کے پیسوں سے گھوڑوں کو مربے نہیں کھلائے؟ وہ شریف خاندان جس نے قوم کی ہڈیوں سے گودہ تک نچوڑ کر دنیا بھر میں اربوں ڈالر کے کاروبار نہیں لگائے؟ وہ الطاف بھائی جس نے روشنیوں کے شہر میں پچیس سال میں پچیس ہزار لاشیں نہیں گرائیں؟ وہ اسفندیار ولی جس نے پختون قوم کو اس کی تاریخ کے نازک ترین موڑ پر ساڑھے تین کروڑ ڈالر کے عوض نہیں بیچا؟ وہ فضل الرحمن جس نے بینظیر سے لے کر مشرف اور زرداری سے لے کر شریفوں تک ہر حکومت میں چند وزارتوں کیلئے اسلام کا پاک نام نہیں بیچا؟ یہ سیٹھی، یہ میر شکیل، افتخار چودھری، میڈیا مالکان، یہ سب کے سب اس کے مخالف آخر کیوں ہوئے؟ کیا اس وجہ سے کہ اس بندے نے قائد اعظم کے پاکستان کو پچھلے 65 سال میں اس حال تک پہنچایا؟ ۔ اور کیا چیز ہے؟ جو اس بندے کو بے چین رکھتی ہے؟ 65 سال کی عمر میں جبکہ لوگ اپنے بچوں کیساتھ پرسکون وقت گزارنا پسند کرتے ہیں، اس عمر میں یہ بندہ پاکستان کے طول و عرض میں دیوانوں کی طرح پھرتا ہے۔ آخر کیا چاہئیے اسے؟ اس کے مخالفین کہتے ہیں کہ اسے وزارت عظمیٰ کی طلب بے چین کیے ہوئے ہے۔ کیا واقعی؟ لیکن آخر وزارت عظمیٰ کی طلب کسی کو کیوں ہوتی ہے؟ پیسہ کے لئے؟ شہرت کیلئے؟ کرپشن کیلئے؟ لیکن۔۔۔۔۔۔ پیسے کیلئے؟ لیکن پیسے کا تو اس بندے کو لالچ نہیں اور یہ دنیا جانتی ہےاور اس کی ساری زندگی اس امر کی گواہ ہے۔ اس نے تو اپنا کرکٹ سے کمایا ہوا اکثر پیسہ بھی اس ملک کے غریبوں کیلئے شوکت خانم ہسپتال اور نمل یونیورسٹی میں جھونک دیا۔ پیسہ ہی چاہئیے ہوتا تو برطانیہ میں کسی کاؤنٹی ٹیم کی کوچنگ سنبھالتا اور ساتھ ہی کرکٹ میچوں میں کمنٹری سے کروڑوں کماتا۔ پیسہ چاہئیے ہوتا تو جمائمہ خان سے طلاق کے عوض ہی (برطانوی قوانین کے مطابق) اربوں وصول کرسکتا تھا۔ ۔ شہرت کیلئے؟ لیکن عمران خان سے زیادہ شہرت بھلا کس پاکستانی کو اللہ نے دی ہوگی؟ وہ شخص کہ برطانوی شاہی خاندان جس کیساتھ اٹھنے بیٹھنے میں فخر محسوس کرتا ہے اور انڈیا سے ترکی اور ڈیووس تک بغیر کسی سرکاری عہدے کے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے۔ واحد پاکستانی لیڈر ہے جس کو بیرونی دنیا میں کرپشن یا سوئس اکاؤنٹس یا بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وجہ سے نہیں جانا جاتا بلکہ اس کا نام اچھے لفظوں میں لیا جاتا ہے۔ اس سے زیادہ مزید شہرت کی کیا ضرورت ہوگی؟ ۔ کرپشن کیلئے؟ لیکن کرپشن کا تو یہ بندہ روادار ہی نہیں۔ ۔ اس بندے کو سمجھنا ہو تو چند لمحوں کیلئے اپنے آپ کو اس کی جگہ رکھ کر آنکھیں بند کرکے سوچیں۔ ۔ کیا بھکاری بننا آسان ہے؟ کسی کے آگے جھولی پھیلانا اور سوالی بننا؟ اور وہ بھی اپنے فائدے کیلئے نہیں بلکہ قوم کے سسکتے ہوئے غریب مریض بچوں کے واسطے۔ وہ کیا چیز ہے جس نے اس آکسفورڈ سے تعلیم یافتہ، پاکستانی تاریخ کے مشہور ترین کرکٹر اور کامیاب ترین کپتان کو بھکاری بننے پر مجبور کیا؟ گلی گلی ، شہر شہر، گاؤں گاؤں ۔ اپنی عزت نفس کو پس پشت ڈال کر جھولی پھیلا کر، بھکاری بننے پر مجبور کیا؟ 22سال سے یہ بندہ جھولی پھیلائے ملک اور بیرون ملک (صرف پاکستانیوں سے) پاکستانیوں کیلئے بھیک مانگتا ہے۔ کوئی اسے بھکاری ہونے کے طعنے دیتا ہے، کوئی زکوٰۃ خان کہتا ہے، کوئی کسی اور طریقے سے مذاق اڑاتا ہے لیکن یہ بندہ پھر بھی پیچھے نہیں ہٹتا۔ یہ آسان نہیں ہے۔ خدا کی قسم یہ آسان نہیں ہے۔ قدم قدم پر دل کو مارنا پڑتا ہے ۔ اپنی عزت نفس،انا اور فخر کا خون کرنا پڑتا ہے۔ یقین نہ آئے تو کبھی یہ کرکے دیکھ لیں۔ جھولی پھیلا کر کسی دن لوگوں کے سامنے کھڑے ہوں (وہ بھی اپنے لئے نہیں دوسروں کیلئے) شکریہ

Post a Comment

0 Comments