Subscribe Us

روزہ کن چیزوں سے ٹوٹتا ہے،


✨❄ *اِصلاحِ اَغلاط: عوام میں رائج غلطیوں کی اِصلاح*❄✨

*سلسلہ نمبر 223:*


🌻 *روزہ کن چیزوں سے ٹوٹتا ہے اور کن چیزوں سے نہیں
ٹوٹتا؟*
▪ *سلسلہ مسائلِ روزہ:* 5️⃣


📿 *خوشبو سونگھنے، سرمہ یا تیل لگانے کا حکم:*
روزے کی حالت میں خوشبو سونگھنے اور تیل لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ اسی طرح سرمہ لگانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا اگرچہ سرمے کا اثر ناک کی ریزش یا منہ کے لعاب میں ظاہر ہو۔ (رد المحتار، ہندیہ)

📿 *انجکشن یا ڈرپ لگانے کا حکم:*
روزے کی حالت میں انجکشن یا ڈرپ لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ بلا ضرورت محض قوت کے لیے انجکشن لگانا مکروہ ہے۔ (ماہِ رمضان کے فضائل ومسائل از حضرت اقدس مفتی عبد الرؤف سکھروی صاحب دام ظلہم)

📿 *آنکھ یا کان میں دوا ڈالنے کا حکم:*
روزے کی حالت میں آنکھ میں دوا ڈالنے سے روزے نہیں ٹوٹتا، اسی طرح کان میں دوا یا پانی وغیرہ ڈالنے یا خود بخود چلے جانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ اگر کسی شخص کے کان کے پردے میں سوراخ ہو اور اس میں دوا وغیرہ ڈالنے یا خود بخود چلے جانے کی صورت میں وہ حلق سے اتر جائے تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا۔
🌹 *علمی نکتہ:*
کان میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹنے سے متعلق حضرات فقہاء کرام کی متعدد آرا ہیں، اس حوالے سے بنیادی بات یہ ہے کہ کان سے حلق یا دماغ تک کوئی ایسا معتبر منفذ یعنی راستہ ہے یا نہیں جس کی وجہ سے پانی یا دوا وغیرہ کان کے راستے سے حلق یا دماغ تک پہنچے، جن حضرات اہلِ علم کے نزدیک کان میں دوا یا پانی ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ان کے نزدیک اس کی وجہ یہ تھی کہ کان سے حلق یا دماغ تک کوئی معتبر راستہ ہے جس کی وجہ سے وہ پانی اور دوا حلق یا دماغ تک پہنچ جاتا ہے، جبکہ جو حضرات روزہ نہ ٹوٹنے کے قائل ہیں ان کے نزدیک کان سے حلق یا دماغ تک کوئی معتبر راستہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ موجودہ دور میں طبی ماہرین کی تحقیق سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ کان سے حلق یا دماغ تک کوئی معتبر راستہ موجود نہیں، اس لیے کان میں چاہے خود بخود پانی چلا جائے یا اس میں دوا وغیرہ ڈالا جائے تو یہ حلق اور دماغ تک نہیں پہنچ پاتا اس لیے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ یہی بات زیادہ راجح ہے، البتہ اگر کوئی شخص اختلاف سے بچتے ہوئے بطورِ احتیاط روزے کی حالت میں کان میں دوا نہ ڈالے بلکہ اسے افطاری تک مؤخر کردے تو اس کے بہتر ہونے میں کوئی شبہ نہیں۔
▪ *اس حوالے سے جامعہ دار العلوم کراچی کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:*
موجودہ زمانے میں تشریحِ ابدان کے ماہرین اور ڈاکٹرز چوں کہ اس بات پر متفق ہیں کہ کان کے اندر ایک باریک مگر مضبوط پردے کی وجہ سے دماغ یا حلق تک ایسا کوئی راستہ نہیں ہے جس سے عام حالات میں کوئی دوا کان میں ڈالنے سے حلق یا دماغ تک پہنچ جائے (البتہ اگر کوئی غیر معمولی صورتِ حال  پیش آجائے مثلًا کان کا پردہ پھٹا ہوا ہویا اس میں کوئی سوراخ ہوجائے تو اس کا حکم الگ ہے)۔
اس بات کے پیشِ نظر اب دار الافتاء جامعہ دار العلوم کراچی کا فتویٰ یہ ہے کہ اگر کان کا پردہ صحیح سالم اور درست ہو تو کان میں دوا ڈالنے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، تاہم جمہور فقہاء کرام کے قول کو ملحوظ رکھتے ہوئے اگر کوئی شخص روزہ کی حالت میں کان کے اندر دوا ڈالنے کی بجائے افطار کے بعد دوا ڈالے تو اس کے لیے ایسا کرنا بلاشبہ بہتر اور شبہات سے بعید تر ہوگا۔ (فتویٰ نمبر: 1508/46، مؤرخہ: 2/4/1434ھ)

📿 *ناک میں دوا وغیرہ ڈالنے کا حکم:*
ناک میں دوا وغیرہ ڈالنے سے روزہ اس وقت ٹوٹتا ہے جب وہ حلق سے نیچے اتر جائے یا دماغ تک پہنچ جائے، اس لیے روزے کی حالت میں ناک میں دوا ڈالنے سے اجتناب کرنا چاہیے کیوں کہ ناک سے حلق یا دماغ  تک راستہ موجود ہے، اس لیے اس بات کا قوی اندیشہ ہے کہ دوا حلق سے اُتر جائے یا دماغ تک پہنچ جائے۔ 
(ماہِ رمضان کے فضائل ومسائل از حضرت اقدس مفتی عبد الرؤف سکھروی صاحب دام ظلہم، ماہِ رمضان کے فضائل و احکام از مفتی محمد رضوان صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں قے (اُلٹی) کرنے کا حکم:*
 *روزے کی حالت میں الٹی کرنے کی دو صورتیں ہیں:*
1⃣ روزے کی حالت میں اگر اپنے اختیار اور ارادے سے اُلٹی کی تو اس صورت میں اگر وہ اُلٹی منہ بھر کر ہو تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس سے کم ہو تو نہیں ٹوٹتا۔ منہ بھر کر اُلٹی کا مطلب یہ ہے کہ اسے روکنے یا واپس نگلنے میں مشکلات کا سامنا ہو۔
2⃣ لیکن اگر اُلٹی بلا اختیار خود بخود ہوگئی تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا چاہے جتنی بھی ہو اور چاہے جتنی بار بھی ہوجائے۔ 
🌹 *مسئلہ:* اُلٹی کواپنے اختیار سے واپس پیٹ میں داخل کردیا تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، البتہ اگر بلا اختیار خود بخود پیٹ میں واپس چلی جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا چاہے جتنی بھی ہو۔ (بہشتی زیور، رد المحتار)

📿 *روزے کی حالت میں کھانے پینے کا حکم:*
کسی کو روزہ یاد نہ ہو اور وہ کچھ کھا پی لے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ روزے کی حالت میں جان بوجھ کر کھانے پینے  سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس صورت میں قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوتے ہیں۔۔ 
(امداد الفتاویٰ، رد المحتار علی الدر المختار، مراقی الفلاح مع نور الایضاح، بہشتی زیور)

📿 *کنکر، لکڑی یا کاغذ وغیرہ نگلنے کا حکم:*
جو چیز عادتًا نہیں کھائی جاتی جیسے کنکر، لکڑی یا کاغذ وغیرہ تو اگر ایسی کسی چیز کو نگل لے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، ایسی صورت میں قضا لازم ہوتی، نہ کہ کفارہ۔
(ماہِ رمضان کے فضائل ومسائل از حضرت اقدس مفتی عبد الرؤف سکھروی صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں بوس وکنار اور جماع کرنے کا حکم:*
1⃣ روزے کی حالت میں جان بوجھ کر جماع کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس صورت میں قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوتے ہیں۔
2⃣ روزے کی حالت میں بیوی سے بوس و کنار کرنے سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا، البتہ اگر اس کے نتیجے میں اِنزال یا جماع تک نوبت آنے کا اندیشہ ہو تو بوس و کنار سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
3⃣ روزے کی حالت میں بوس و کنار سے اِنزال ہوجائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس صورت میں صرف اس کی قضا لازم ہوتی ہے، کفارہ نہیں۔
4⃣ روزے کی حالت میں محض نگاہ کرنے یا بُرے خیالات آنے سے ہی اِنزال ہوجائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ بدنظری کرنا گناہ ہے۔
5️⃣ مشت زنی سے انزال ہوجائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے، البتہ واضح رہے کہ عام حالات میں مشت زنی کرنا ناجائز اور گناہ ہے۔ (امداد الفتاویٰ،رد المحتار علی الدر المختار، فتاویٰ رحیمیہ، مراقی الفلاح مع نور الایضاح، بہشتی زیور)

📿 *مکھی، مچھر، دھواں یا دھول منہ میں چلے جانے کا حکم:*
روزے کی حالت میں بلا اختیار مکھی، مچھر، دھواں یا دھول حلق سے اتر جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، لیکن اگر کوئی جان بوجھ کر ایسا کرے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس صورت میں صرف قضا لازم ہوتی ہے، کفارہ نہیں۔ (امداد الاحکام، رد المحتار، فتاوی ٰرحیمیہ، مراقی الفلاح، بہشتی زیور)
اس سے یہ مسئلہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ جو شخص کسی ایسی کمپنی میں کام کرتا ہو جس میں ادویات یا دیگر چیزوں کے پاؤڈر تیار کیے جاتے ہوں، البتہ ایسی صورت میں کمپنی میں ماسک وغیرہ پہن لینے میں احتیاط ہے تاکہ پاؤڈر کے ذرات حلق سے نیچے نہ جائیں لیکن اگر احتیاط کرنے کے باوجود بھی پاؤڈر بلا اختیار حلق کے اندر چلا جاتا ہو تو اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ واللہ تعالیٰ اعلم

📿 *مسواک، ٹوتھ پیسٹ اور منجن کا حکم:*
روزے کی حالت میں مسواک کرنا درست ہے، چاہے خشک ہو یا تر، اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا، البتہ ٹوتھ پیسٹ کرنا یا منجن لگانا مکروہ ہے لیکن اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، روزہ اس وقت ٹوٹے گا جب اس کے ذرات حلق سے اتر جائیں۔ (امداد الفتاویٰ، ماہِ رمضان کے فضائل و احکام، بہشتی زیور)

📿 *کوئی چیز چکھ کر تھوک دینے کا حکم:*
روزے کی حالت میں کوئی چیز چکھ کر تھوک دے اور وہ حلق سے نہ اترے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن بلاعذرایسا کرنا مکروہ ہے، اس سے بچنا چاہیے، البتہ مجبوری میں اس کی گنجائش ہے، جیسے اگر کوئی عورت بچے کے لیے غذا نرم کرنے کے لیے کوئی چیز چبا کر دے تو مجبوری میں ایسا کرنا جائز ہے، البتہ اس بات کا خیال رہے کہ اس چیز کا کوئی ذرہ حلق سے نیچے نہ اترے، ورنہ تو  روزہ ٹوٹ جائے گا۔
(رد المحتار علی الدر المختار، فتاویٰ رحیمیہ، مراقی الفلاح مع نور الایضاح، بہشتی زیور)

📿 *صبح صادق طلوع ہوجانے کے بعد غلطی سے سحری کرنے کا حکم:*
کسی شخص نے غلطی سے صبح صادق طلوع ہوجانے کے بعد سحری کرلی اس خیال سے کہ ابھی بھی سحری کا وقت باقی ہے تو ایسے شخص کا روزہ نہیں ہوتا، ایسا شخص افطار تک روزے داروں کی طرح کچھ کھائے پیے گا نہیں، اور اس کے ذمے اس روزے کی قضالازم ہے، کفارہ نہیں۔ (رد المحتار، بہشتی زیور)

📿 *شدید مجبوری میں روزہ توڑ دینے کا حکم:*
کوئی شخص روزے کی حالت میں تھا اور اس کو کوئی ایسا شدید مرض یا عذر لاحق ہوگیا کہ جس کی وجہ سے روزہ برقرار رکھنا اس کے لیے نقصان دہ ہوگیا تو وہ روزہ توڑ سکتا ہے، اس کے ذمے اس روزے کی قضا لازم ہے، کفارہ نہیں۔(فتاویٰ عثمانی، مراقی الفلاح)

📿 *روزے میں حالت میں ناک سڑک لینے کا حکم:*
روزے کی حالت میں ناک اس قدر زور سے سڑک لینا کہ حلق کے اندر چلی جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ (ماہِ رمضان کے فضائل ومسائل از حضرت اقدس مفتی عبد الرؤف سکھروی صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں احتلام ہوجانے کا حکم:*
روزے کی حالت میں اِحتلام ہوجانے سے روزے پر کچھ اثر نہیں پڑتا۔ (بہشتی زیور)

📿 *وضو اور غسل کے دوران پانی حلق سے اتر جانے کا حکم:*
وضو اور غسل کے دوران غلطی سے پانی حلق سے اتر جائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اس صورت میں صرف قضا لازم ہوتی ہے، کفارہ نہیں۔ (امداد الفتاویٰ، رد المحتار علی الدر المختار، مراقی الفلاح مع نور الایضاح)

📿 *کلی کرنے کے بعد منہ میں تری رہ جانے کا حکم:*
روزے کی حالت میں یوں ہی صرف کلی کی جائے یا وضو اور غسل میں کلی کی جائے، ان دونوں صورتوں میں کلی کرنے کے بعد ایک دو بار تھوک دینا کافی ہے، اس کے بعد منہ میں جو تَری رہ جاتی ہے اس سے روزے پر کچھ اثر نہیں پڑتا۔ (ماہِ رمضان کے فضائل واحکام از مفتی محمد رضوان صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں غسل کرنے کا حکم:*
اگر کسی پر غسل فرض ہو تو روزے کی حالت میں غسل کرنا بالکل درست ہے، البتہ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ایسے غسل میں چونکہ غرارے کرنا اور سانس کے ذریعے ناک میں پانی چڑھانا فرض ہے تو روزے کی حالت میں اس فرض پر عمل کیسے کیا جائے؟ یہ دراصل ایک غلط فہمی ہے، ذیل میں اس کی تفصیل ذکر کی جاتی ہے تاکہ غلطی کا ازالہ ہوسکے۔

📿 *غسل میں غرارے کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے کا حکم:*
1⃣ غسلِ جنابت میں کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا فرض ہے جس کا طریقہ یہ ہے کہ ٹھیک طرح کلی کی جائے کہ منہ مکمل طور پر دُھل جائے، اور ٹھیک طرح ناک میں پانی ڈالا جائے کہ ناک مکمل طور پر دھل جائے اور نرم ہڈی تک پانی پہنچ جائے، اس سے فرض ادا ہوجائے گا۔
2⃣ غسلِ جنابت میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے میں مُبالَغہ کرنا سنت ہے۔ کلی کرنے میں مبالغہ کرنے کی صورت یہ ہے کہ خوب اچھی طرح  منہ بھر کر کلی کرے یا غرارے کرے، جبکہ ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ کی صورت یہ ہے کہ ناک کی نرم ہڈی سے کچھ اوپر پانی چڑھالے، اس طرح مبالغہ کی سنت ادا ہوجائے گی۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ یہ مبالغہ کرنا بھی اس شخص کے لیے سنت ہے جو روزے دار نہ ہو لیکن جو شخص روزے دار ہو تو اس کے لیےحکم یہ ہے کہ غسل کرتے وقت وہ کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ نہ کرے کیوں کہ اس سے روزہ ٹوٹنے کا اندیشہ ہے۔ 
❄ *مسئلہ:* ماقبل کی تفصیل سے یہ بات بھی معلوم ہوگئی کہ روزے میں حالت میں وضو کرتے وقت  بھی کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ نہ کیا جائے۔ (رد المحتار علی الدر المختار، فتاویٰ رحیمیہ، عمدۃ الفقہ)

📿 *روزے کی حالت میں خون دینے کا حکم:*
روزے کی حالت میں خون دینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، اسی طرح کسی مرض کی تشخیص کے لیے خون ٹیسٹ کے لیے دینے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔ 

📿 *روزے کی حالت میں نکسیر پھوٹنے کا حکم:*
روزے کی حالت میں نکسیر پھوٹنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
(ماہِ رمضان کے فضائل ومسائل از حضرت اقدس مفتی عبد الرؤف سکھروی صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں خون چڑھانے کا حکم:*
روزے کی حالت میں خون چڑھانے کی ضرورت پڑے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ 
(ماہِ رمضان کے فضائل ومسائل از حضرت اقدس مفتی عبد الرؤف سکھروی صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں سگریٹ نوشی کا حکم:*
روزے کی حالت میں سگریٹ نوشی کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، ایسی صورت میں قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ بھی لازم آتا ہے۔ (ماہِ رمضان کے فضائل واحکام از مفتی محمد رضوان صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں نسوار رکھنے کا حکم:*
روزے میں نسوار رکھنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، البتہ اگر نسوار رکھنے کے فورًا بعد منہ سے نکال لیا اور اس بات کا یقین ہو کہ کوئی ذرہ حلق سے نہیں اترا ہے تو ایسی صورت میں روزہ نہیں ٹوٹے گا لیکن ایسا کرنا مکروہ ہے۔ اس کی مزید تفصیل کے لیے جامعہ دار العلوم کراچی کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
نسوار منہ میں رکھنے سے اگرچہ واضح طور پر محسوس نہ بھی ہو تاہم غالب امکان یہی ہے کہ لعاب کے ساتھ ساتھ اس کے معمولی اجزا حلق میں چلے جاتے ہیں جن کی وجہ سے انسان نسوار کا ذائقہ محسوس کرتا ہے اور حلق میں اجزا کے جانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا، لہٰذا روزہ میں نسوار منہ میں رکھنے سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔ البتہ نسوار سے روزہ ٹوٹنے کی صورت میں راجح یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس صورت میں صرف قضا لازم ہو، کفارہ لازم نہ ہو کیوں کہ نسوار غذا یا دوا کے طور پر پیٹ میں نہیں اتاری جاتی، بلکہ غیر ارادی طور پر اگر اس کا معتد بہ حصہ حلق میں چلا جائے تو اس سے حلق میں جلن اور تکلیف محسوس ہوتی ہے، لہٰذا اس کے حلق میں جانے کی صورت میں صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا، البتہ اگر کوئی نسوار کھانے کا عادی ہو اور نسوار اندر جانے کا یقین ہوجائے اور قصدًا ایسا ہو تو کفارہ بھی لازم ہوگا۔ (فتویٰ نمبر: 1829/44)

📿 *روزے کی حالت میں دانتوں یا مسوڑھوں سے خون نکلنے کا حکم:*
روزے کی حالت میں دانتوں یا مسوڑھوں یا منہ کے کسی بھی حصے سے خون نکل آئے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ اس خون کو تھوک دینا ضروری ہے، اگر یہ خون حلق سے اتر جائے اور اتنی مقدار میں ہو کہ تھوک اس پر غالب ہوتو ایسی صورت میں بھی روزہ نہیں ٹوٹتا، لیکن اگر تھوک مغلوب ہو اور خون غالب ہو یا دونوں برابر ہوں تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے، ایسی صورت میں صرف قضا لازم ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ تھوک پر خون کے غالب آنے کی صورت یہ ہے کہ اس کا ذائقہ منہ میں محسوس ہو۔
(ماہِ رمضان کے فضائل واحکام از مفتی محمد رضوان صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں دانت نکلوانے کا حکم:*
کوئی شدید مجبوری نہ ہو تو روزے کی حالت میں دانت نہیں نکلوانے چاہیے، البتہ اگر روزے کی حالت میں دانت نکلوانے کی ضرورت پڑے تو دانت نکلوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، یہ اس صورت میں ہے جب خون حلق سے نہ اترے، اگر خون حلق سے اتر گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔واضح رہے کہ دانت نکلوانے کے لیے مسوڑھوں میں جو انجکشن لگایا جاتا ہے اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔
(ماہِ رمضان کے فضائل واحکام از مفتی محمد رضوان صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں ہونٹ، دانت یا زبان پر دوا لگانے کا حکم:*
روزے کی حالت میں کسی مجبوری کی وجہ سے ہونٹ، دانت یا زبان پر دوا لگانے کی ضرورت پڑ جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ ایسی صورت میں اس بات کی بھرپور کوشش کی جائے کہ یہ دوا حلق سے نہ اترے، ورنہ تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ اسی طرح اگر کوئی شخص مجبوری میں دوا پر مشتمل کلی کرے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا اس شرط کے ساتھ کہ دوا حلق سے نہ اترے۔
(ماہِ رمضان کے فضائل واحکام از مفتی محمد رضوان صاحب دام ظلہم)

📿 *دانتوں میں پھنسے کھانے کے ذرات نگلنے کا حکم:*
سحری کے وقت دانتوں میں جو  کھانے کے ذرات پھنس جاتے ہیں تو روزے کی حالت میں ان کو نگلنے سے احتراز کرنا چاہیے، اگر کسی نے یہ ذرات نگل لیے تو کم مقدار میں ہونے کی صورت میں تو روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن زیادہ مقدار میں ہو تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے، واضح رہے کہ قلیل اور کثیر مقدار میں فرق یہ ہے کہ اگر  وہ ذرات چنے کی مقدار سے کم ہوں تو یہ قلیل مقدار ہے، لیکن اگر چنے کی مقدار کے برابر یا اس سے زیادہ ہوں تو یہ کثیر مقدار ہے۔

⭕ *تنبیہ:* کھانے کی ذرات سے متعلق مذکورہ چنے کی مقدار کی بحث اس صورت میں ہے کہ جب منہ کے اندر کے ذرات نگل لیے جائیں لیکن اگر منہ کے باہر کی کوئی چیز نگل لی یا منہ کے ذرات باہر نکال کر پھر نگل لیے تو ایسی صورت میں چاہے وہ جتنی بھی کم مقدار میں ہو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
(ماہِ رمضان کے فضائل واحکام از مفتی محمد رضوان صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں انہیلر (Inhaler) کے استعمال کا حکم:*
دمہ کے مریض جو انہیلر پمپ استعمال کرتے ہیں اس میں چوں کہ اس کےمادی ذرات بھی حلق سے نیچے اتر جاتے ہیں، اس لیے روزے کی حالت میں اس کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، البتہ اگر اس کو استعمال کیے بغیر کوئی چارہ نہ ہو تو استعمال کرلیا جائے، اور بعد میں اس روزے کی صرف قضا رکھ لی جائے۔
(فتویٰ دار العلوم کراچی نمبر: 1130/11)

📿 *روزے کی حالت میں مصنوعی آکسیجن لینے کا حکم:*
بعض لوگوں کو بیماری کی وجہ سے مصنوعی آکسیجن لینے کی ضرورت پڑتی ہے تو محض آکسیجن لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ اگر آکسیجن میں دوا یا مادی اجزا بھی شامل ہوں تو روزہ ٹوٹ جائے گا، اس لیے اگر کسی کو مجبوری میں دوا یا مادی اجزا والا مصنوعی آکسیجن لینے کی ضرورت پڑے تو ایسی صورت میں بعد میں اس روزے کی قضا رکھ لے۔ (فتویٰ دار العلوم کراچی نمبر: 1130/11)

📿 *زبان کے نیچے گولی رکھنے کا حکم:*
دل کی تکلیف یا بلڈ پریشر کے علاج کے طور پر زبان کے نیچے گولی رکھی جاتی ہے جو کہ مسامات کے ذریعے جذب ہوجاتی ہے، اگر روزے کی حالت میں اس گولی کے استعمال کی ضرورت پڑے اور یہ مسامات کے ذریعے جذب ہوجائے اور اس کا لعاب حلق سے نہ اتارا جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، بصورتِ دیگر روزہ ٹوٹ جائے گا، بعد میں اس کی صرف قضا رکھ لے۔اس لیے کوشش یہی کی جائے کہ اس گولی کا لعاب حلق سے ہرگز نہ اتارا جائے اور جب مرض جاتا رہے اور تکلیف ختم ہوجائے تو اچھی طرح کلی کی جائے تاکہ منہ صاف ہوجائے۔
(ماہِ رمضان کے فضائل واحکام از مفتی محمد رضوان صاحب دام ظلہم)

📿 *روزے کی حالت میں ویکس بام استعمال کرنے کا حکم:*
روزے کی حالت میں ویکس بام استعمال کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، البتہ اگر ویکس بام کا بھاپ لیا جائے اور اس کے بخارات منہ یا ناک کے ذریعے اندر داخل ہوجائیں تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہ
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
2 رمضان المبارک1441ھ/ 26 اپریل 2020
03362579499

Post a Comment

0 Comments