Subscribe Us

اسلام اور ازدواجی زندگی،شادی شدہ زندگی،عورت کی زندگی


:اسلام اور ازدواجی زندگی


:ہر چیز جوڑا جوڑا

اللہ رب العزت نے ہر چیز جوڑا جوڑا بنائ ہے قرآن پاک میں ارشاد ہے


[پاک ہے وہ ذات جس نے ہر چیز کا جوڑا جوڑا بنا د]




چنانچہ انسانوں میں اللہ تعالی نے مرد اور عورت کو ایک دوسرے کا زوج یعنی جوڑا بنایا_اللہ نے حضرت آدم علیہ السلام کو جب بنایا تو وہ جنت میں اکیلے تھے اگرچہ وہ جنت کی نعمتوں میں تھے لیکن تنہائ کا احساس تھا۔انکی ڈل بستگی کے لیے اماں حوا علیہ اسلام کو پیدا فرمایا۔جس سے انکی زندگی میں نئ بہار آگئ اور دونوں جنت میں خوش و خرم رہنے لگے تو معلوم ہوا کہ عورت کے بغیر جنت جیسی جگہ بھی پر بھی مرد کی زندگی ادھوری ہے۔مرد عورت کا جوڑا ایک دوسرے کی تسکین و راحت کے لئے بھی ضروری ہے۔
شریعت کے مطابق میاں بیوی کا اکھٹے ہو کر ایک روسرے سے ملنا اللہ کے ہاں عبارت کہلاتا ہے۔دین اسلام کا حسن تو دیکھئے کہ انسان اپنی ہی خواہش پوری کرتا ہے اور اللہ اس پر بھی اسکو اجر و ثواب عطا کرتا ہے۔

اسلام میں ازدواجی زندگی کی اہمیت:
اسلام دین فطرت ہے۔اس نے انسانوں کو مجرد زندگی گزارنے کا حکم نہیں دیا بلکہ اسنے انسانوں کو ایسی زندگی گزارنے کا حکم دیا جس کے تحت وہ اپنی تمام معاشرتی ذمہ داریاں پوری کرے نبی اکرم صلی علیہ والہ وسلم نے فرمایا(اسلام میں رہبانیت نہیں ہے)اسلام نے یہ تعلیمات نہیں دی کہ تم ترک دنیا کر کے جنگلوں اور غاروں میں رہنا شروع کر دو۔اسلام معاشرتی زندگی گزارنے پہ زور دیتا ہے۔اسی لیے دین میں ازرواجی زندگی اختیار کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
تین صحابی تھے خدا خوفی رکھنے والے اور عبادت کا ،وق رکھنے والے تھے۔
ایک بار وہ تینوں اکھٹے بیٹھے تھے ایک نے کہا میں ساری رات نمازیں پرھا کروں گا۔دوسرے نے کہا میں ساری زندگی روزے رکھوں گا۔تیسرے نے کہا میں ساری زندگی عورت سے علیحدہ رہوں گااور شادی نہیں کروں گا۔نبی صلی علیہ والہ وسلم کو اس بات کی اطلاع ملی تو آپ انکے پاس تشریف لے گئے اور انہیں فرمایا کہ دیکھو تم نے ایسی باتیں کی ہیں جو مناسب نہیں ہیں۔خدا کی قسم میں تم سے زیادہ اللہ سے ڈرتا ہوں اور تم سب سے زیادہ متقی ہوں لیکن میں روزی بھی رکھتا ہوں اور افطار بھی کرتا ھوں نماز بھی پڑھتا ھوں اور سوتا بھی ہوں نکاح بھی کرتا ھوں اور بیگمات کے پاس بھی جاتا ھوں دیکھو جو میرے طریقے سے اعراض کرے گا وہ مجھ سے نہیں۔
اسی طرح ایک صحابی عثمان بن مظعون انہوں نے عورتوں سے کنارہ کشی اختیار کر لی اور ارادہ کیا کہ اپنی شہوت والی نس ہی ختم کروادیں گے تا کہ یکسو ہو کر عبادت کر سکیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا تو آپ نے انکو منع فرمایا
لہذا قرآن پاک میں نکاح کرنے کا حکم دیا گیا ہے
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
(اور جو تم میں سے بے نکاح ہوں انکا نکاح کروادیا کرو)
ایک جگہ اور اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا
(پس تم نکاح کرو ان عورتوں کے ساتھ جو تمہیں پسند ہوں ،دو ہوں،تین ہوں،چار ہوں،پس اگر تمہیں یہ ڈر ہو کہ تم ان میں عدل نہیں کر سکو گے تو پھر ایک نکاح کرو)
اسی لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا [ نکاح میری سنت ہے] ( ابنِ ماجہ )
پھر فرمایا
(جو میرے سنت سے اعراض کرے وہ مجھ سے نہیں )
بھلا نکاح کی اہمیت واضح کرنے کے لیے اس سے زیادہ اور کیا زور دیا جا سکتا ہے
(مزید ازدواجی زندگی کے بارے میں جاننے کے لیے ہمیں جوائن کریں اور اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کیجئے،

Post a Comment

0 Comments