Sad poetry,dukhi shayri,Urdu poetry, urdu Nazam,ghazal,heart touching poetry
بکھرے ارمان بھیگی پلکیں اور یہ تنہائی
کہوں کیسے کہ ملا محبت میں کچھ بھی نہیں
محبت پر نہ جانے کیوں کسی کا بس نہیی چلتا
یہی وہ اک جذبہ ہے جو نافرمان ہوتا ہے
حساب میں ایسا ہوتا ہوگا کہ اگر دو میں سے ایک نکالو تو ایک بچتا ہیں
لیکن یہاں محبت ♥ میں ایک نکالو تو کوئی نہیں بچتا
مجھے دل توڑنے نہیں آتے کیونکہ
میں نے پیار کرنا اپنی ماں سے سیکھا ہے
محبتوں میں کبھی ایسے موڑ بھی آتے ہیں
جو بس ہمارے ہوتے ہیں وہ ہمارے نہیں رہتے
میری اور اس کی محبت ایک جیسی نہیں تھی
وہ میری جان چاہتا تھا، اور میں جان سے زیادہ اسے
اسے کہو اب تو ہمیں ملكيت دیدے اپنی،،،
عرصہ بیت گیا ہے محبت کی قسطیں بھرتے بھرتے،
،
،
جو تمہیں خوشی میں یاد آئے سمجھو تم اس سے محبت کرتے ہو اور جو تمہیں غم میں یاد آئے تو سمجھو وہ تم سے محبت کرتا ہے
وہ کہہ کر گئے ہیں کہ ملونگا خواب میں
مارے خوشی
کے نیند نا آۓ تو کیا کروں
کتنی دلکش ہوتی ہے نہ محبت کی تاثیر
خوش جب تم ہوتے ہو لب ہمارے مسکراتے ہیں
اتنی مصروف نہ رھو تھوڑا سا یاد کرلیا کرو
لگا کر چھوڑ دینے سے تو پودے بھی سوکھ جاتے ہیں
بکھرے ارمان بھیگی پلکیں اور یہ تنہائی
کہوں کیسے کہ ملا محبت میں کچھ بھی نہیں
محبت بارش ہے جیسے چھونے کی خواہش میں
ہتھیلیاں تو گیلی ہو جاتی ہیں، مگر ہاتھ ہمیشہ خالی رہتے ہیں
تو وفا کی راہ میں کبھی ساتھ تو چل
بکھر جاؤں گا تیری راہ میں پھولوں کی طرح
قسم ہے مجھے کوئی شوق نہیں محبت کا
تجھے دیکھا جو اک نظر تو دل بغاوت کر بیٹھا
میری محبت کو تم کیا آزماؤ گے
جان سے زیادہ اور کیا مانگ پاؤ گے
میری محبت تو ان ستاروں جیسی ھے
کیا تم ان ستاروں کو گن پاؤ گے
چہرا تو مل جائے گا ہم سے بھی خوبصورت
پر بات جب دل کی آئیگی، تو ہار جاؤگے
0 Comments